سوال :
سودی بینکوں میں صدقات و خیرات جمع کرانے کے بارے میں در یافت کیا گیا؟
خلاصہ فتوی:
جواب دیا گیا کہ سودی بینکوں میں کام کے حرام اور انکے
ساتھ معاملات کی حرمت کی وجہ سے جائز نہیں ہے۔
فتاوی
اللجنہ الدائمہ 16/259
تبصرہ:
صدقہ وخیرات جمع
کرنے کے بعد فوائد کے بغیر کسی بینک بھی بینک میں
رکھنا شرعا جائز ہے.
علمی رد:
شريعت ميں سود
کھا نا(منع ہے) يہ مما نعت نہ ہونے کی وجہ سے صدقہ
وخیرات جمع کرنے کے بعد فوائد کے بغیر کسی بینک بھی
بینک میں رکھنا شرعا جائز ہے.،مگر اس شرط کے ساتھ كہ
اس میں غیر شرعی تصرف نہ ہو([1]).
ڈاکٹر انس ابو شادی
[1]
فتاوی دارالافتاء المصریہ اہموضع 36 مفتی شيخ
عبد المجيد سليم مئی 9/1358،
1939ء۔