اسلامى ٹيليفون سروس كى بنياد عرب جمہوريہ مصر ميں 2000ء ميں ڈالى گئى، يہ اعتدال پر مبنى دينى خدمت ہے. |    
 
 
   
English عربى الاتصال بنا روابط اخرى فتاوى شائعة من نحن Q & A الرئيسية
 
   
سوال اور جواب --> باب دہم خريد وفروخت اورمعاملات --> سودی بینکوں میں صدقات و خیرات جمع کرنا حرام ہے  

سوال : سودی بینکوں میں صدقات و خیرات جمع کرانے کے بارے میں در یافت کیا گیا؟  

خلاصہ فتوی: جواب دیا گیا کہ سودی بینکوں میں کام کے حرام اور انکے ساتھ معاملات کی حرمت کی وجہ سے جا‏ئز نہیں ہے۔                              

 فتاوی اللجنہ الدائمہ 16/259

تبصرہ

صدقہ وخیرات جمع کرنے کے بعد فوائد کے بغیر کسی بینک بھی بینک میں رکھنا شرعا جائز ہے.

علمی رد:

 شريعت ميں سود کھا نا(منع ہے) يہ مما نعت نہ ہونے کی وجہ سے صدقہ وخیرات جمع کرنے کے بعد فوائد کے بغیر کسی بینک بھی بینک میں رکھنا شرعا جائز ہے.،مگر اس شرط کے ساتھ كہ اس میں غیر شرعی تصرف نہ ہو([1]).

                                                             ڈاکٹر انس ابو شادی


[1] فتاوی دارالافتاء المصریہ اہموضع 36 مفتی شيخ عبد المجيد سليم  مئی 9/1358، 1939ء۔