اسلامى ٹيليفون سروس كى بنياد عرب جمہوريہ مصر ميں 2000ء ميں ڈالى گئى، يہ اعتدال پر مبنى دينى خدمت ہے. |    
 
 
   
English عربى الاتصال بنا روابط اخرى فتاوى شائعة من نحن Q & A الرئيسية
 
   
سوال اور جواب --> باب پنجم نماز --> نماز کے وقت عمال (محنت کش) کو کام سے منع کرنے کا وجوب  

سوال : نماز کے وقت ( اسٹاف ) کام کرنے والوں کو کام سے روکنے کے بارے میں حکم دریافت کیاگیا ہے۔  

خلاصۂ فتوی: اس کا جواب یہ دیا گیا ہے کہ جونہی نماز کے لیے اذان دی جاۓ کام سے روکنا واجب اور لازمی ہے ۔

الشيخ ابن جبرين الدر الثمين ص 28   

تبصرہ :

کارکن کے لیے یہ ضرووی نہیں کہ وہ پانچوں نمازیں پہلے وقت میں ادا کرے ۔ اگرچہ وقت کے پہلے حصے میں نماز کی ادائیگی افضل ہے۔

  علمی رد:

نماز کا وقت آغاز سے انتہا تک وسیع ہوتا ہے ، اس لیے کسی بھی  عامل ( کام کرنے والے)  کے لیے  یہ لازمی نہیں کہ وہ اپنا کام چھوڑ کر پانچوں نمازیں اپنے پہلے وقت میں ادا کرے، اگرچہ پہلے وقت میں نماز کے لیے جلدی کرنا افضل ہے ، لیکن اس کا محل یا موقع تب ہے جب انسان کسی ایسے کام میں مصروف نہ ہو کہ اگر اسے چھوڑ کر وہ پہلے وقت میں نماز کی ادائیگی کے لیے چلا جاۓ تو اس کام کے ضائع ہونے کا اندیشہ ہو۔ ایسے میں دوسری نماز کے وقت کے داخل ہونے سے پہلےتک وہ نماز کو مؤخر کر سکتا ہے  ۔ جہاں تک نماز جمعہ کا تعلق ہے تو اس کے لیے واجب یہ ہے کہ خرید و فروخت اور ہر اس کام کو جو نماز جمعہ کی پہلی اذان کے بعد سعی جمعہ کے لیے سد راہ ہو اسے ترک کردے ۔ اور زوال شمس کے بعد اللہ رب العزت کے اس فرمان پر عمل کرے: ﴿يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا نُودِي لِلصَّلاةِ مِنْ يَوْمِ الْجُمُعَةِ فَاسْعَوْا إِلَى ذِكْرِ اللَّهِ وَذَرُوا الْبَيْعَ (الجمعہ 9)، تر جمہ: اے ایمان والو ! جب (تمھیں)  بلایا جاۓ نماز کی طرف جمعہ کے دن تو دوڑ کر جاؤ اللہ کے ذکر کی طرف اور (فورا) چھوڑ دو خرید و فروخت ۔

اس آیت کریمہ میں ایسی کوئی بات نہیں جو جمعہ کے روز کاروباری اداروں کو بند کرنے  کے وجوب پر دلالت کرتی ہو اور نہ ہی نماز کے وقت اور نہ ہی نماز سے فارغ ہونے کے بعد ۔اس اعتبار سے کاروباری مراکز کے کھلے رکھنے یا بند کرنے کی اباحت اپنے اصل پر باقی ہے ۔ اللہ جل مجدہ کا فرمان ہے: ﴿فَإِذَا قُضِيَتْ الصَّلاةُ فَانتَشِرُوا فِي الأَرْضِ وَابْتَغُوا مِنْ فَضْلِ اللَّهِ (الجمعہ 10)،  تر جمہ: پھر جب پوری ہو چکے نماز تو پھیل جاؤ زمین میں اور تلاش کرو اللہ کے فضل سے۔ 

یہ آیت کریمہ کاروبار کے لیے نکلنے ، اپنی ضرویات کے لیے تدبیر کرنے اور رزق کی تلاش کے معاملے میں واضح ہے ۔ یہ حکم وجوب کے لیے نہیں بلکہ جواز اور اباحت کے لیے ہے ۔ ایسا کوئی شرعی حکم نہیں جس کے بموجب جمعہ کے دن تجارتی یا کاروباری محل کا بند کرنا واجب ہو ۔ البتہ شرعا جو چیز واجب ہے وہ نماز جمعہ کے لیے سعی کرنا ہے ۔ واللہ تعالی اعلم بالصواب ۔  

 ڈاکٹر انس ابو شادی