شرعى نصوص جن ميں كوئى اختلاف نہيں ہے- مثال كے طور پر وه نصوص جن سے عقيدے، فرائض اسلام اور اسكے متواتر ممنوعہ امور كے احكام استنباط كئے جائے ہيں ان نصوص ميں زبان ومكان كے اختلاف كے باوجود بهى كوئى اختلاف نہيں كيونكہ يہ ہر زمانے ميں ملّت اسلاميہ كا ٹهوس تصور پيش كرتى ہيں.
انكے علاوه اكثر شرعى نصوص ظنى ہيں انكے سمجهنے اور احكام استنباط كرنے ميں مجتهدين كے درميان مختلف اراء ہو سكتى ہيں اور يہ الله رب العزت كى رحمت ہے. اور آسانى كى خاطر امت مسلمہ كو اجازت ہے كہ وه ائمہ مجتهدين كى ان آراء ميں سے كسى كى رائے كى اتباع كرے، حضرت امام احمد بن حنبل سے مروى ہے كہ حضرت عمر بن عبد العزيز فرمايا كرتے تهے كہ ميرے لئے باعث مسرت ہے كہ صحابہ كرام كى متعدد اراء ہيں اگر ان ميں اختلاف رائے نہ ہوتا تو سہولت كى اجازت نہ ہوتى.
كئى صديوں سے ملت اسلاميہ كى متفقہ رائے يہ ہے كہ ائمہ مجتهدين بالخصوص وه چار ائمہ كرام جنكے مذاهب ، اسلامى ممالكـ ميں عام ہو چكے ہيں كے اقوال كى اتباع كرنے ميں كوئى حرج نہيں.
ليكن آجكل ملّت اسلاميہ ايكـ مصيبت سے دوچار ہے كہ بعض لوگ اس سہولت اور تخفيف كو منسوخ، اور امت كو اس رحمت سے محروم كرنے اور لوگوں كو مذهب حنبلى كے شديد ترين ايكـ ہى قول كا پابند بنانےكى اس ليئے كوشش كررہے ہيں كہ يہى سنت ہے جبكہ يہ قول جملہ معروف اقوال اور مروّجہ مذاهب سے خارج ہے.
ان فتوؤں ميں اختيار كتاب ”علمى ردود“ كر ده سخت رجحان سے وسعت ميں تنگى آئى ہے. الله رب العزت نے لوگوں كو جو وسعت عطا فرمائى اسكا دائره لوگوں پر تنگ ہو گيا اور اس دور ميں بہت سارے مسلمانوں كو اذيت وتكليف سے دوچار كيا اور ا نكے درميان اختلاف اور انتشار پيدا كر ديا ہے يہ متشدد فتوے اور انكے جوابات كئى ايكـ اسلامى، بالخصوص عربى زبان بولنے والے ممالكـ سے جمع كئے گئے ہي، مقدمہ ازهر يونيورسٹى كى فيكلٹى شريعہ وقانون كے پروفيسر
ڈاكٹر محمد رأفت عثمان نے لكها ہے.
يہ مطالعے اوراستفادے ميں آسانى كى خاطر فقهى ابواب ميں جمع اور مرتب كئے گئے ہيں. اس كتاب كى نماياں، خصوصيات يہ ہيں:
-
فتوؤں، كو انتهائى ديانندارى سے انكے دينے والوں كى طرف منسوب كيا گيا ہے انكى مطبوعہ كتابوں يا علمى رسالوں، انكے اجزاء اور صفحات يا معلومات كے بين الأقوامى نظام(انٹرنيٹ) يا سمعى يا بصرى ذرائع سے اخذ كرنے كى صورت ميں انكے مكمل اور صحيح حوالے دئيے گئے ہيں.
-
قران كريم كى سورتوں اور آيات كے نمبر كا بيان.
-
حسب ضرورت احاديث شريف كے حوالے.
-
ايكـ فتوى كئى ايكـ مفتيؤں نے ملكر ديا ہے اس حالت ميں تمام مفتيوں كے ناموں كا ذكر كيا گيا ہے اگرچہ انكا تعلق مختلف ممالكـ سے ہے اور بعض اوقات ايكـ ہى فتوے كے ايكـ سے زياده جوابات ہيں اور ہر جواب ميں اضافى استفاده ہے.
-
قارئين كى آسانى كے پيش نظر متشابهہ فتوؤں كو ايكـ جگہ جمع كرنا.
-
غير معروف الفاظ اور مفردات كى وضاحت اور مفهوم بيان كيا گيا ہے.
-
مصرى دار الإفتاء جيسے سركارى اداروں، متعدد فقهى دائره معارف اور بعض مفتيان كے فتوؤں كى عبارتوں كو اس طرح پيش كيا گيا ہے كہ انكے مطلوبہ مفهوم تبديل نہيں ہوئے.
-
عبارت كى وضاحت كيلئے ممكنہ حد تكـ، نكتے، كامے اور استفهام جيسى مختلف علامات ترقيم/ رموز اوقاف بهى لگائے گئے ہيں.
-
ہر فتوے كارد دو حصوں پر مشتمل ہے. پہلا فتوے پر مختصر تبصره جبكہ دوسرا تفصيلى تبصره ہے. ان فتوؤں پر تبصره اور انكے علمى جوابات ازهر شريف كے كبار علماء كرام اور پروفيسر نے لكهے ہيں.
ڈاکٹر انس عبد الفتاح ابو شادي
پروفيسر شعبہ فقھ مقارن
طبيہ کالج ازھر يونيورسيٹي
|